بانی عمران خان سمیت دیگر کئی رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔
لاہور اورمیانوالی سے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔ عمران خان کے کاغذات نامزدگی این اے 122 لاہور اور این اے 89 میانوالی سے مسترد کیے گئے۔ریٹرننگ افسر این اے 122 کے مطابق بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، کاغذات نامزدگی مسترد کیے جاتے ہیں جبکہ ریٹرننگ افسر 89 کفایت اللہ نے کہا کہ این اے 89 سے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی کئی اعتراضات کے باعث مسترد کیے، ان کے کاغذات نادہندہ اور سزا یافتہ ہونے پر مسترد کیے۔این اے122 سے بانی پی ٹی آئی اور خرم لطیف کھوسہ سمیت 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
شاہ محمود، ان کے بیٹے اور بیٹی کے کاغذات مسترد
وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے قومی اسمبلی کے تین اور صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔شاہ محمود قریشی نے این اے 150، 151، این اے 214 تھرپارکر اور حلقہ پی پی 218 سے کاغذات جمع کرائے تھے۔اس کے علاوہ ان کے بیٹے زین قریشی اور بیٹی مہر بانو کے کاغذات نامزدگی این اے 150اور 151سے مسترد ہوئے۔زین قریشی اور مہر بانو کے کاغذات نامزدگی پی پی 218 جبکہ زین قریشی کے کاغذات نامزدگی پی پی 219 سے بھی مسترد کردیے گئے۔
شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد
این اے 57 سے شیخ رشید اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔این اے 57 سے مسلم لیگ ن کے چوہدری دانیال اور سجاد خان کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے جبکہ اسی حلقے سے پی ٹی آئی کے چوہدری عدنان کے کاغذات منظور ہوئے۔
خیبر پختونخوا
اسدقیصر کے این اے 19 اور پی کے 50 ، این اے 20 اور پی کے 52 اور 53 سے پی ٹی آئی کے شہرام ترکئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔این اے 44 ست علی امین گنڈاپور کے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے جبکہ ان کے وکلا نے فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا سے ہمارے 29 اُمیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے جن میں شیرافضل، شیر علی ارباب اور شاندانہ گلزار شامل ہیں۔سوات سے مراد سعید، فضل حکیم اور ڈاکٹر امجد کے کاغذاتِ مسترد جبکہ دیر سے محمد اعظم اور صبغت اللہ کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے۔پی ٹی آئی نے بتایاکہ مردان سے عاطف خان اور علی محمد خان، صوابی سے اسد قیصر، شہرام ترکئی، شہریار آفریدی اور علی امین گنڈاپور جبکہ این اے 28 سے تیمور جھگڑا کے کاغذات نامزگی مسترد کردیے گئے۔
بلوچستان
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل گروپ کے سربراہ سردار اختر مینگل کے قومی اسمبلی کی 2 اور ایک صوبائی اسمبلی کی نشست سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔خضدار سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 256 سے اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔آر او نے بتایاکہ بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 20 خضدار سے بھی اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔آر او کے مطابق اخترمینگل کے کاغذات اقامے کی وجہ سے مسترد کیے گئے۔اُدھر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264 سے بھی سردار اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔ریٹرنگ آفیسر کا کہنا تھاکہ اختر مینگل کے پاس متحدہ عرب امارات کا اقامہ ہونے پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کے کاغذات نامزدگی حلقہ این اے 263 سے مسترد ہوئے۔ ریٹرننگ افسر کے مطابق قاسم سوری نادہندہ اور مفرور ہیں ان کا شناختی کارڈ بھی بلاک ہے لہٰذا کاغذات نامزدگی مسترد کیے جاتے ہیں۔این اے 262 پر 55 امیدواروں میں سے37 کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے جبکہ 18 کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔این اے 262 پر پشتونخوا میپ کے نواب ایازجوگیزئی، پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے خوشحال کاکڑ اور پی ٹی آئی کے ظہورآغا کاغذات نامزدگی مسترد ہونے والوں میں شامل ہیں۔این اے 264 کوئٹہ سے میر خالد لانگو اور پرنس عمر احمد زئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ جمال رئیسانی ،کبیر احمد، صلاح الدین مینگل، فرید رئیسانی، حضور بخش اور سردار عبدالرزاق کے کاغذات منظور کیے گئے۔پی بی 22 لسبیلہ سے سابق وزیراعلیٰ جام کمال کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔