نگران وزیراعظم انوارالحق نے بجلی کے بھاری بلوں کے معاملے کا نوٹس لے لیا

عوام کے سخت ردعمل کے سبب نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے ہوشربا بلوں کے معاملے پر کل (اتوار) وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔
راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالا، پشاور اور کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے جن میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شہریوں نے احتجاجاً بل جلائے اور دھرنا بھی دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے بھاری بِلوں کے معاملے پر میں نے کل وزیر اعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وزارت بجلی اور تقسیم کار کمپنیوں سے بریفنگ لی جائے گی اور صارفین کو بجلی کے بِلوں کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
ڈان نیوز ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ایک شخص نے حکومت کی طرف سے عائد کیے گئے ٹیکسوں کو ’سراسر ظلم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ اپنا پورا بجلی کا بل ادا کر دے گا تب تک وہ بوڑھا ہو جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ بلز اتنے زیادہ ہیں کہ ہم بچوں کی اسکول کی فیس ادا کرنے نہیں کر پا رہے، اگر کوئی شخص کرائے کے مکان میں رہتا ہے تو اسے یہ فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ وہ بجلی کا بل بھرے کا گھر کا کرایہ ادا کرے۔