لاہور ہائیکورٹ: غیر قانونی سمز کے خلاف پی ٹی اے سے رپورٹ طلب

لاہور(جانوڈاٹ پی کے) لاہور ہائیکورٹ نے غیر قانونی رجسٹرڈ سمز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو مکمل رولز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت عالیہ کے حکم پر پی ٹی اے کی جانب سے ڈائریکٹر لیگل محمد خرم جبکہ این سی سی آئی اے کی جانب سے ڈائریکٹر حشمت کمال عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے محمد خرم نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی اے نے این سی سی آئی اے کے ساتھ مل کر غیر قانونی سمز کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی ہیں، موبائل کمپنیوں کی جانب سے پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو تین شوکاز نوٹس جاری کئے جا چکے ہیں، جبکہ بائیو میٹرک مشینوں کیلئے ایس او پیز بھی تیار کر لئے گئے ہیں۔
سماعت کے دوران ڈائریکٹر این سی سی آئی اے حشمت کمال نے عدالت کو بتایا کہ ایک ہی موبائل فون سے ایک رات میں 709 سمز ایکٹیویٹ ہوئیں، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے اس موبائل کے خلاف کارروائی کیلئے متعلقہ حکام کو کچھ لکھا ہے؟
حشمت کمال نے جواب دیا کہ ابھی تک نہیں لکھا، جس پر عدالت نے انہیں ہدایت کی کہ آپ کو ضرور متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کرنا چاہئے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو موبائل فون یا سم کسی جرائم میں استعمال ہو جائے، اسے فوری طور پر بلاک کیا جائے، موبائل کمپنیوں کو رولز فراہم کر کے ان پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے۔
پی ٹی اے کی رپورٹ کے مطابق 2021 سے 2025 تک 57 ہزار غیر قانونی رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جا چکا ہے اور اس عمل کو مزید موثر بنانے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔



