شاہ زیب،عبدالرشید اورحفیظ نے ہماری زندگی اجیرن بنا دی،گھر پر فائرنگ،زمین اورگھر خالی کروانے کیلئے دباؤڈال رہے ہیں: باگھ بری ساریجو
وزیراعلیٰ سندھ،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ،آئی جی سندھ ڈی آئی جی حیدرآباد،ڈی سی بدین سے اپیل ہے کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے

بدین (رپورٹ: مرتضیٰ میمن/جانوڈاٹ پی کے)ایم آر ڈی تحریکِ بحالیِ جمہوریت کے رہنما سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی رہنما مرحوم علی اکبر ساریجو اور پیپلز پارٹی کے رہنما مرحوم اقبال ساریجو کی بڑی بہن محترمہ باگھ بری ساریجو اور اُن کے بیٹے نصیر ساریجو نے گزشتہ روز اپنے گاؤں لکاڈنو ساریجو میں اپنے گھر پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ میرے شوہر نور احمد ساریجو اور میرے بھائیوں اکبر اور اقبال کی وفات کے بعد میرے دیور ذوالفقار ساریجو اور میرے مرحوم دیور ڈاکٹر عبدالسلام ساریجو کے سالے شاہ زیب جوکھیو عبدالرشید اور اُس کے بیٹے حفیظ ساریجو نے ہماری زندگی اجیرن بنا دی ہے یہ لوگ روزانہ میرے گھر پر نامعلوم مسلح افراد بھیج کر ہوائی فائرنگ کرواتے ہیں ہمیں ہراساں کرتے ہیں اور زور زبردستی سے ہماری زرعی زمین اور گھر خالی کروانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ شاہ زیب جوکھیو ذوالفقار ساریجو اور حفیظ ساریجو ہمیں قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دے چکے ہیں جس کی ہم نے بدین تھانے پر رپورٹ بھی درج کرائی ہوئی ہے محترمہ باگھ بری ساریجو نے بتایا کہ 2004 میں میرے شوہر نور احمد کا انتقال ہوا جس کے بعد اُن کے حصے کی موروثی زرعی زمین جو دیہہ دڦری اور دیہہ ڈنڈ شا میں واقع ہے کا نصف حصہ اور اُن کے نام کی کچھ زمین کے کاغذات ہم نے اپنے نام کرائے اور میں نے وہ زمین اپنے اکلوتے بیٹے کو دے دی ہے مگر میرا دیور ذوالفقار ساریجو، حفیظ ساریجو اور شاہ زیب جوکھیو کہتے ہیں کہ اس زمین میں میرا اور میرے بیٹے کا کوئی حصہ نہیں لہٰذا زمین ہمیں واپس دو اور اپنے انتقالی کاغذات منسوخ کراؤ محترمہ باگھ بری ساریجو نے مزید کہا کہ میرے دادا کے نام پر تین ہزار ایکڑ زمین ہے جس میں میرا اور میرے شوہر کا بھی حصہ بنتا ہے مگر ذوالفقار ساریجو نے جعلسازی کے ذریعے اپنے بھائی اور میرے شوہر نور احمد ساریجو کے حصے بھی اپنے نام کرالیے ہیں محترمہ باگھ بری ساریجو اور اُن کے بیٹے نصیر عرف ببلو نے بتایا کہ ذوالفقار ساریجو اور شاہ زیب جوکھیو (جو شکارپور کے رہائشی ہیں) نے ہمارے گاؤں کے ہاریوں (کاشتکاروں) کی چار ہزار ایکڑ سے زائد زمینوں کے کاغذات دھوکے سے اپنے نام منتقل کرالیے ہیں آج وہ ہاری اپنی زمینوں کے مالک ہونے کے باوجود بے دخل ہیں اور اب یہی لوگ ہمیں بھی ہماری زمین اور گھر سے بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ،آئی جی سندھ ڈی آئی جی حیدرآباد،ڈی سی بدین سے اپیل ہے کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے
انہوں نے بتایا کہ ڈی سی بدین اور ای ڈی سی ون نے بھی ہمارے حق میں فیصلے دیے ہیں اور ہم نے سول کورٹ میں کیس بھی دائر کیا ہے جو عدالت میں زیرِ سماعت ہے مگر ان لوگوں کو بدین کی ایک بااثر سیاسی جماعت کی سرپرستی حاصل ہے جس کی بنیاد پر وہ ہمیں اور گاؤں والوں کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں محترمہ باگھ بری ساریجو نے وزیراعلیٰ سندھ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ آئی جی سندھ ڈی آئی جی حیدرآباد ڈی سی بدین اور ایس ایس پی بدین سے اپیل کی کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے اور اگر ہمیں یا ہمارے مال و جائیداد کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمے دار ذوالفقار ساریجو عبدالرشید ساریجو، حفیظ ساریجو اور شاہ زیب جوکھیو ہوں گے



