وزیراعلیٰ کے پی کو پنڈی پولیس نے اڈیالہ جانے سے روک دیا
میری ہمدردی صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ ہیں،اپنے صوبے کا حق ڈنکے کی چوٹ پر لوں گا،سہیل آفریدی

راولپنڈی(جانوڈاٹ پی کے)وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی عمران خان سے ملنے اڈیالہ جیل پہنچے جہاں انہیں راولپنڈی پولیس نے داہگل ناکے پر روک لیا ہے۔
روکے جانے پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی میرا لیڈر ہے اور لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے، اب میں ادھر آگیا ہوں دیکھتا ہوں اجازت ملتی ہے کہ نہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ بانی کے احکامات پر کابینہ کی تشکیل کرلی ہے، جلد اعلان ہوگا، پہلے مرحلے میں کابینہ 10 سے زائد ممبران پر مشتمل ہوگی، ملاقات کے لیے کوشش کر رہا ہوں اور آئینی و قانونی راستہ اختیار کر رہا ہوں۔
انہوں نےکہا کہ مجھے روکنے والوں کو پتا ہوگا کہ ان کو مجھ سے کیا خوف ہے، ہائیکورٹ کے تحریری آرڈر ملنے پر توہین عدالت کی کارروائی میں جائیں گے، میں اپنے قائد سے دو سال سے نہیں ملا، میں دیکھتا ہوں مجھے ملنے سے کتنا روکتے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ رانا ثنا اللہ آپ پر بہت تنقید کر رہے ہیں اس پر انہوں ںے کہا کہ میں بہت مصروف ہوں سوشل میڈیا دیکھنے کا وقت نہیں، تنقید اسی نے کرنی ہے اسی لیے اس کو رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکنوں کو شکایات تھیں، ان کارکنوں سے ملاقات ہوگئی ہے، ان کو کل بلایا تھا، ان سے مکمل تعاون کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مارٹر گولے اور ڈرون گرنے سے 21 ،21 لوگ شہید ہورہے ہیں، جن کے گھروں میں شہادتیں ہورہی ہیں وہی درد سمجھتے ہیں، فوج میری ہے جو کل چھ اہلکار شہید ہوئے ہیں ان کے جنازے پر گیا ہوں، انھیں کندھا دیا، کل میرے کندھے پر 80 ہزار شہدا کا بوجھ تھا، کے پی کے نے دہشت گردی کے خلاف 80 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا ہے، فوج اور پولیس کے شہدا کی قربانیوں کی قدر کی جائے، پاکستان میں جو غلط پالیسی ہوگی اس کے خلاف ہوں۔
صحافی نے پوچھا کہ افغانستان سے مسلسل دہشت گردی ہورہی ہے، شہادتیں ہورہی ہیں پی ٹی آئی کی ہمدردیاں افغان باشندوں کے ساتھ کیوں ہیں؟ اس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ میری ہمدردی صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ ہیں، اگر ایک پالیسی پاکستان میں بنتی ہے تو فیصلہ سازوں کو چاہیے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں۔
صحافی نے پوچھا کہ آپ کو اعتماد میں لینے کے لیے بلوایا گیا این ایف سی ایوارڈ میں بھی بلوایا گیا آپ نہیں گئے؟ اس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھے کسی نے نہیں بلوایا اور نہ این ایف سی ایوارڈ کے لیے بلوایا گیا، میرے سے پہلے والے سی ایم بھی این ایف سی ایوارڈ میں مدعو کرنے کے لیے کہتے رہے، اگست میں وعدہ کیا گیا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ ہوگا، نومبر میں اگر این ایف سی کے حوالے سے میٹنگ ہوئی تو ضرور جاؤں گا اور اپنے صوبے کا حق مانگوں گا۔
بلٹ پروف گاڑیوں پر انہوں نے کہا کہ پرانی اور کباڑ کی گاڑیاں نہیں چاہیئں، جو کے پی کے کا حق ہے وہ ڈنکے کی چوٹ پر لوں گا، کسی کی بھیک نہیں چاہیے۔
صحافی نے پوچھا کہ آپ کا راستہ روکنے کے لیے گورنر کی تبدیلی کی خبریں چل رہی ہیں اس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو بھی آئے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں عوامی مینڈیٹ سے آیا ہوں اور عوامی مینڈیٹ سے ہی رہوں گا۔
خیبرپختونخوا سے اب تک کتنے افغان باشندوں کو واپس بھیجا گیا اس سوال پر سہیل آفریدی نے کہا کہ آٹھ لاکھ افغان باشندوں کو واپس بھیجا گیا ہے اور باقی کا انخلا بھی عزت اور وقار کے ساتھ جاری ہے۔



