شیخوپورہ میں گدا گر مافیا یا جرائم پیشہ افراد کے سہولت کار؟
گداگر وں نے شیخوپورہ کے عوام کی زندگی اجیرن کردی

شیخوپورہ (رپورٹ:عبدالمجید/نمائندہ جانو ڈاٹ پی کے)شیخوپورہ میں گداگرمافیا کا راج، شہر جرائم کا گڑھ بن گیا۔شیخو پورہ میں گداگری کا ناسور ایک منظم جرائم پیشہ نیٹ ورک کی صورت اختیار کر گیا ہے۔ مین جی ٹی روڈ، تھانوں کے قریب، ہوٹلوں، پھل فروشوں کے پاس،مرکزی بازاروں اور ہسپتالوں کے باہر گداگروں کے جتھے ہر وقت ڈیرے ڈالے رکھتے ہیں ۔
شیخوپورہ میں گدا گر مافیا یا جرائم پیشہ افراد کے سہولت کار؟
جانو ڈاٹ پی کے سے گفتگو میں شہریوں کا کہنا تھا کسی بھی جگہ پرسکون خریداری یا کھانا کھانا اب عذاب بن چکا ہے ،ہر طرف چھوٹے چھوٹے بچوں کے ہاتھ پھیلائے مانگنے کی بھرمار ہے۔
شہر کے مختلف حصوں میں سرگرم گداگر نہ صرف شہریوں سے بھیک بٹورتے ہیں بلکہ جرائم پیشہ گروہوں کیلئے آنکھ اور کان کا کردار بھی ادا کرتے ہیں۔ ان میں سے متعدد گداگر دراصل مخبری کے نیٹ ورک کا حصہ ہیں، جو بازاروں اور شاہراہوں پر آنے جانے والے افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہیں۔چونکا دینے والا انکشاف یہ بھی ہوا ہے کہ گداگری کے اس نیٹ ورک نے کم عمر بچوں کو مخصوص تربیت دے کر جیب تراشی، پرس اسنیچنگ اور موٹرسائیکلوں سے موبائل چھیننے جیسے جرائم میں استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
گداگر وں نے شیخوپورہ کے عوام کی زندگی اجیرن کردی
شہریوں کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اگر صرف ایک دن مین جی ٹی روڈ، بازاروں اورسپتالوں کے اردگرد کارروائی کر لیں تو درجنوں گداگر مافیا کے ارکان اور ان کے سہولت کار قانون کے شکنجے میں آ سکتے ہیں۔
شہریوں نے ڈی پی او شیخوپورہ، ڈپٹی کمشنر، وزیر داخلہ پنجاب اور وزیراعلیٰ سے فوری نوٹس لینے، منظم کریک ڈاؤن شروع کرنے اور گداگری کے نام پر چلنے والے جرائم کے اس نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شیخوپورہ کے باسی سکھ کا سانس لے سکیں۔



