ایران چین کی مدد سے میزائل پروگرام پھر فعال کررہا ہے: یورپی انٹیلی جنس کا انکشاف

فرینکفرٹ(جانوڈاٹ پی کے)یورپی انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ ایران پابندیوں کے باوجود چین کی مدد سے میزائل پروگرام دوبارہ فعال کر رہا ہے۔

یورپی انٹیلی جنس اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اقوام متحدہ کی حالیہ پابندیوں کے باوجود چین کی مدد سے اپنا بیلیسٹک میزائل پروگرام تیزی سے بحال کر رہا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق چین سے ایران کی بندر عباس بندرگاہ پر ’سوڈیم پرکلوریٹ‘ کی کئی کھیپ پہنچی ہیں، جو درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے ٹھوس ایندھن کی تیاری میں استعمال ہونے والا اہم کیمیائی مادہ ہے۔

ذرائع کے مطابق 29 ستمبر سے اب تک تقریباً 2,000 ٹن مواد ایران پہنچ چکا ہے، جو اسرائیل سے حالیہ جھڑپوں کے بعد چین کے سپلائرز سے تباہ شدہ میزائل ذخائر کی بحالی کے لیے خریدا گیا تھا۔ پابندیاں دوبارہ عائد ہونے کے بعد اس قسم کی 10 سے 12 کھیپوں کا سراغ لگایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چین ایران کا قریبی اقتصادی اتحادی ہے اور پابندیوں کے باوجود خفیہ نیٹ ورکس کے ذریعے ایرانی تیل کی خریداری اور حساس مواد کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اگرچہ سوڈیم پرکلوریٹ باضابطہ طور پر ممنوعہ فہرست میں شامل نہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امونیم پرکلوریٹ کی تیاری کا بنیادی جز ہے جو بین الاقوامی طور پر بیلیسٹک میزائلوں میں ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ صورت حال ظاہر کرتی ہے کہ تہران پابندیوں کو چیلنج کرتے ہوئے اپنی اسلحہ سازی کی رفتار بڑھا رہا ہے، جب کہ بیجنگ قانونی ابہام کا فائدہ اٹھا کر ان برآمدات کو ’خودمختار تجارتی فیصلہ‘ قرار دے رہا ہے۔

مزید خبریں

Back to top button