چوہدری انوار الحق کو وزیراعظم بنانا یکسر غلط اور غیر سیاسی تجربہ تھا، سعد رفیق

لاہور(جانوڈاٹ پی کے)سابق وفاقی وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چوہدری انوار الحق کو وزارت عظمیٰ کے منصب پر بٹھانا یکسر غلط اور غیر سیاسی تجربہ تھا، مناسب ہوتا کہ سردار تنویر الیاس کی مفلوج حکومت کو ختم ہی نہ کیا جاتا، سیاسی اکھاڑ پچھاڑ کیے بغیر وہ جھاڑ پونچھ کے بعد قابل استعمال بن سکتے تھے۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ آزاد جموں و کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے-اب وہاں پیپلز پارٹی کی حکومت قائم کی جائیگی اور انہیں باآسانی اکثریت کی حمایت بھی مہیا ہو جائیگی،آزادکشمیر کے موجودہ وزیر اعظم یقینا ایک بھلے آدمی ہوں گے لیکن ان کو وزارت عظمیٰ کے منصب پر بٹھانا یکسر غلط اور غیر سیاسی تجربہ تھا ، انکی کوئی جماعت تھی نہ ہی کوئی دوسرا ووٹ ، وہ خطے کے بڑے لیڈر بھی نہیں تھے مگر دلہن وہی جو پِیا من بھائے ۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چوہدری انوار الحق کو آزاد کشمیر کے تخت پر براجمان کرنے کا حتمی نتیجہ خطے میں عوامی بے چینی کی بڑی لہر کی شکل میں برآمد ہوا ،ایسے خطرناک تجربات سے گریز کیا جانا چاہبے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت سازی کا مناسب فیصلہ نہایت تاخیر سے کیا گیا ہے، اسکی پہلے جیسی افادیت اب ممکن نہیں ۔بہر حال کوئی اتفاق کرے یا اختلاف لیکن آزاد جموں و کشمیر کے آئندہ انتخابات کے نتائج نوشتِ دیوار ہیں۔



