ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، تجارتی امور میں بنیادی نکات پر اتفاق

بوسان (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی امور زیر بحث آئے ہیں۔
دونوں رہنمائوں کے مابین یہ ملاقات چھ سال بعد ہوئی ہے۔ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ہم منصب سے کہا کہ آپ سے دوبارہ مل کر بہت خوشی ہوئی، امید ہے ملاقات انتہائی کامیاب ہوگی، امریکہ اور چین کے درمیان آج تجارتی معاہدہ ہو سکتا ہے، امریکہ اور چین کے درمیان پہلے ہی بہت سی چیزوں پر اتفاق ہو چکا ہے، مزید کچھ معاملات پر آج اتفاق ہو جائے گا۔
Trump shakes hands with 'VERY TOUGH' Xi to start HISTORIC TALKS pic.twitter.com/EExfQM7t0h
— RT (@RT_com) October 30, 2025
چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کو ایک دوسرے کا دوست ہونا چاہیے، دونوں ملکوں کی تجارتی ٹیموں میں بنیادی نکات پر اتفاق ہو چکا ہے، دونوں ممالک کی ترقی کیلئے ساز گار ماحول قائم کیا جائے، دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے مسائل پر کھلے دل سے گفتگو ضروری ہے، حالیہ غزہ جنگ بندی میں صدر ٹرمپ کے اہم کردار کو سراہتے ہیں۔
صدر شی نے ٹرمپ سے کہا کہ چین اور امریکا کے درمیان اختلا فات معمول کی بات ہے، باہمی تعلقات کی مضبوط بنیاد کے لیے آپ کے ساتھ کام جاری رکھنے کو تیار ہیں۔
شی جن پنگ نے حالیہ غزہ جنگ بندی میں صدر ٹرمپ کے کردار کو سراہا اور کہا کہ چین بھی دنیا کے دیگر تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافات معمول کی بات ہیں، مگر باہمی تعلقات کی مضبوط بنیاد کے لیے چین امریکا کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔
ملاقات سے قبل دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور میڈیا کے لیے تصاویر بنوائیں۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہ ملاقات کامیاب ہوگی، تاہم انہوں نے شی جن پنگ کو "سخت گیر مذاکرات کار” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "یہ اچھی بات نہیں، مگر ہم ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں اور ہمارے تعلقات مضبوط ہیں۔



