میونسپل کمیٹی بدین کے ملازمین کابدانتظامی،کرپشن اورغیر قانونی بھرتیوں کے خلاف احتجاج

بدین (رپورٹ مرتضیٰ میمن/جانو ڈاٹ پی کے)میونسپل کمیٹی بدین کے ملازمین کا  بدانتظامی کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف احتجاج چیئرمین اور اس کے فرنٹ مین پر سنگین الزامات مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان۔میونسپل کمیٹی بدین میں بدانتظامی مبینہ کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف ملازمین سراپا احتجاج بن گئے ملازمین نےچیئرمین کے ذاتی فوکل پرسن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرکے پریس کلب بدین کے سامنے دھرنا دیا جس کی قیادت میونسپل سی بی اے یونین کے صدر منو عرف مکیش جنرل سیکریٹری سنی چوہان نائب صدر اصغر ملاح سینئر نائب صدر مشتاق کر رہے تھے  احتجاج اور دھرنے میں دیگر ملازمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی مظاہرین نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل کمیٹی کے مختلف شعبوں خصوصاً صفائی واٹر سپلائی اور ڈرینیج سسٹم میں عملے کی شدید کمی ہے لیکن چیئرمین اور اس کے فرنٹ مین گڈو اڈھیجو نے  غیر قانونی بھرتیاں کر کے بھاری تنخواہوں پر ان  افراد کو میونسپل کی اہم پوسٹوں پر تعینات کیا گیا جو کام کرنے کی بجائے صرف تنخواہ لیتے ہیں  مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ چیئرمین کے ذاتی فرنٹ مین عبد الکریم اڈھیجو جو نہ منتخب کائونسلر ہے نہ ہی میونسپل کا ملازم ہے جو لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف ھائوس سے اجازت لیئے بغیر میونسپل کا  فوکل پرسن نامزد کیا گیا ہے جو  ملازمین خاص طور پر اقلیتی ملازموں کے ساتھ بدسلوکی اور بداخلاقی کرتا ہے اور سرکاری کاموں کے لیے نجی افراد سے کام لیتا ہے جو سراسر غیر قانونی عمل ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوکل پرسن کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور ان تمام غیر قانونی بھرتیوں کو منسوخ کیا جائے جو میرٹ کے برعکس  کی گئیں ہیں ملازمین کا کہنا تھا کہ میونسپل کمیٹی میں مسلسل بدعنوانیوں اور اقربا پروری کے باعث شہر صفائی ستھرائی  نکاسی آب اور پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے انہوں نے انکشاف کیا ہے کے ملازمین کی تنخواہوں سے  غیر قانونی کٹوتی کی جا رہی ہے ملازمین کو سالانہ سردیوں کے لیے یونیفارم فراہم نہیں کیے جا رہے جبکہ کئی ملازمین برسوں سے سینئر ملازمین ترقیوں کے منتظر ہیں لیکن چیئرمین نے ماورائے قانون اپنے من پسند ملازمین کو غیر قانونی ترقیاں دی ہوئی ہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات بھی تاحال ادا نہیں کیے گئے  ملازمین نے میونسپل کمیٹی کے مالیاتی اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کے میونسپل کمیٹی بدین کو سالانہ گرانٹ اور ترقیاتی فنڈز کی مد میں مجموعی طور پر 82 کروڑ 61 لاکھ روپے سے زائد رقم ملتی ہے جن میں سے 29 کروڑ 71 لاکھ روپے تنخواہوں اور پینشن پر خرچ ہوتے ہیں، جبکہ 52 کروڑ 92 لاکھ روپے کی خطیر رقم سالانہ بچ جاتی ہے جو ماہانہ بنیاد پر تقریباً چار کروڑ اکتالیس لاکھ روپے بنتی ہے ملازمین نے سوال اٹھایا کہ اتنی بڑی رقم کہاں جا رہی ہے جبکہ شہر سنگین مسائل سے  دوچار ہے کیا یہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں کا ضیاع نہیں ہے  مظاہرین نے حکومت سندھ محکمہ بلدیات  کے صوبائی وزیر چیف سیکریٹری سندھ سیکریٹری بلدیات سے مطالبہ کیا کہ میونسپل کمیٹی بدین میں ہونے والی کرپشن نااہلی اور بدانتظامی کا فوری نوٹس لیا جائے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے کے میونسپل کمیٹی کی جانب سے آ ج تک ایک بھی این آ ئی ٹی نہیں کرائی گئی پھر اتنی خطیر رقم کہاں گئی اور ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کس زمرے میں کی جا رہی ہے میونسپل کمیٹی بدین میں فوکل پرسن گڈو ااڈھيجو سمیت تمام غیر قانونی طور پر تعینات افراد کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے اور  ملازمین کے واجبات ادا کیے جائیں اور غیر قانونی دی گئی ترقیاں منسوخ کرکے میرٹ  اور سنیارٹی بنیادوں پرترقیوں کا عمل شروع کیا جائے اور غیر قانونی بھرتیاں منسوخ کی جائیں اور شہر میں صفائی و نکاسی نظام کو بہتر بنانے کے لیے اقدام کئے جائیں ملازمین نے واضح کیا کہ جب تک ان کے تمام مطالبات پورے نہیں کیے جاتے احتجاج اور ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا اور اس کی مکمل ذمہ داری میونسپل چیئرمین  سی ایم او  اور غیر قانونی بٹھائے گئے افراد پر عائد ہوگی۔

مزید خبریں

Back to top button