عالمی بینک نے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے مواقع کی نشاندہی کردی

نیویارک(جانوڈاٹ پی کے)عالمی بینک نے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے ڈیجیٹل ایکسپورٹس کے شعبے میں مواقع کی نشاندہی کر دی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ڈیجیٹل سروسز میں بے پناہ مگرغیراستعمال شدہ صلاحیت موجودہے۔ پاکستان تقریباً 5 ارب ڈالر کی ڈیجیٹل سروسز کے ساتھ جنوبی ایشیا میں بھارت کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں براڈ بینڈ کی کم رفتار، مہنگی لاگت ڈیجیٹل برآمدات کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیدی گئی ہے۔ عالمی بینک کا ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر، ڈیٹا گورننس میں بہتری سے برآمدات میں اضافے پر زور دیا گیا ہے۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی ڈیجیٹل سروسز مجموعی برآمدات کا صرف 10 فیصد ہیں، پاکستان کا عالمی ڈیجیٹل سروسز میں حصہ 0.1 فیصد، آئی ٹی برآمدات میں 0.3 فیصد ہے۔ پاکستان کی سالانہ آئی ٹی برآمدات 2.9 ارب ڈالر، ڈیجیٹل سروسز 4.94 ارب ڈالر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ڈیجیٹل سروسز کی برآمدات 3.8 کھرب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں، بھارت کا عالمی آئی ٹی برآمدات میں حصہ 5.8 فیصد، انڈونیشیا کا 0.2 فیصد ہے۔ پاکستان میں ڈیجیٹل سروسز میں بے پناہ مگرغیراستعمال شدہ صلاحیت موجودہے، براڈ بینڈ کی کم رفتار، مہنگی لاگت ڈیجیٹل برآمدات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں، فائبر آپٹک نیٹ ورک کی کم کوریج، منظوری کا پیچیدہ نظام ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
عالمی بینک کے مطابق ڈیجیٹل اسکلز میں سرمایہ کاری پاکستان کو ہائی ویلیو سروسز کی طرف لے جا سکتی ہے، کمزور ڈیجیٹل ریگولیٹری فریم ورک اور مواد کی پابندیاں بھی بڑے چیلنج ہیں، اس شعبے کی ترقی کے لیے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر، اسکل اور ریگولیٹری اصلاحات ناگزیر ہے۔



